اس کتاب میں بھگوادہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے لازمی نتائج پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ کس طرح بھگوا دہشت گرد کمال عیاری سے اپنے کرتوتوں کا الزام مسلمانوں کے سرتھوپنے میں کامیاب رہے ہیں نیز کس طرح اس معاملے میں مسلمانوں کے خلاف وہ منافرت معاون ہوئی ہے جسے سنگھ پریوار برسہا برس سے فروغ دینے میں مصروف ہے۔اس کتاب میں ان سیاسی پارٹیوں کی منافقانہ روش کا بھی تذکرہ ہے جو ”سیکولر“ کہلاتی ہیں مگردانستہ یاغیردانستہ طور پر بھگوادہشت گردوں کی آلہ ¿ کار بنی ہوئی ہیں۔اس روش سے حکومتیں،انتظامیہ اور تفتیشی ایجنسیاں شدید متاثر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس اور تفتیشی ایجنسیوں میں یہ سوچ عام ہے کہ جو بھی دہشت گردانہ وارداتیں وقوع پذیر ہوتی ہیں ان میں مسلمان ہی ملوث ہونگے۔اسی سوچ کو سنگھ پریوار فروغ دینا چاہتا ہے۔