شمس الاسلام نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی تاریخ میں سب سے زیادہ نظر اندازکئےہوئے باب پرقلم اٹھایا ہے۔پوشیدہ حقائق کو آشکاراکرنے والی تحقیق پر مبنییہ کتاب ایک بیش قیمتی مطالعہ ہے۔
— پروفیسر اشتیاق احمد،اسٹاک ہوم یونیورسٹی
اپنے وقت کی دستاویزات پرمبنی یہ اہم مطالعہ بتاتا ہے کہ 1942-1940 میں پاکستان بنانےکے مقابلے میں مسلمانوں میں ایک متحد ہندوستان کے لئے زیادہ حمایت پائی جاتی تھی۔اللہ بخش جیسے لوگوں کے کارناموں کو یاد رکھنے میں ناکامی نے، جنھوں نےدو قومی نظریے کی بھرپور مخالفت کی اوراس کے لیے اپنی جان بھی قربان کر دی، ہندتوا کیمپ کواپنے دو قومی نظریے سےگہری وابستگی سے توجہ ہٹانے میں مدد کی ہے۔
— پروفیسر رچرڈ بونی،یونیورسٹی آف لیسسٹر
شمس الاسلام کی کتاب تقسیمِ ہند میں مسلمانوں کے کردار کے بارے میں ہونے والی بحث کے تعلق سے ایک بروقت مداخلت ہے۔ انہوں نے اس مشہور عام تصورکو مسترد کر دیا ہے کہتقسیمِ ہند کا سبب مسلمان تھے۔
— پروفیسر رام پُنیانی،چیئر مین،سینٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم،ممبئی
تقسیم مخالف مسلمانوں کو، جنہوں نے ہندو مسلم اتحاد کے لئے اپنی زندگیاں وقف کردیں، واضح وجوہ کی بناء پر پاکستان کی تاریخ سے باہر کردیاگیا ہے۔مزید حیران کن امر تو یہ ہے کہ اسی طرح انھیں ہندوستانی تاریخ سے بھی باہر کر دیا گیاہے۔ یہ واضح طور پر ایک گم شدہ باب اور ایک خلاہے جسےشمس الاسلام کے فراہم کردہ ثبوت،محتاط انداز میں کی گئی تحقیق اور تفصیل سے پڑھی جانے کے لائق یہ کتاب بخوبی پُر کر دیتی ہے۔
— آنند پٹوردھن،معروف مصنف اور فلم ساز
Reviews
There are no reviews yet.